1) ﺳﺐ سے پہلے ٹارگٹ کردہ ملک کی عمارت ﺟﻦ ﻧﻈﺮیات ﺍﻭﺭ ﻋﻘﺎﺋﺪ پر ﮐﮭﮍﯼ ہوتی ﮨﮯ ﺍنہی بنیادوں ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ملک ﮐﮯ ﺑﺎشندوں کے زیہنوں میں شکوک و شبہات ڈالے جاتے ہیں
2) ﺟﺲ ملک کو ٹارگٹ کیا ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﻭہاں کی فوج سے ﻋﻮﺍﻡ کو بدظن و بدگماں کر دیا ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺝ ﺍﻭﺭ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﺩﺭمیاں دوریاں بڑهائی جاتی ﮨﯿﮟ
3) فرقہ وارانہ اور لسانی بنیادوں پر عوام کو تقسیم کیا جاتا ہے
4) ﻋﻮﺍﻡ ﻡﯿﮟ ﻣﺎیوسی پهیلائی جاتی ﮨﮯ ﺍﻭﺭ غیر ﻣﺤﻔﻮﻅ ہونے کا احساس دلایا ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ
5) ﺩﺷﻤﻦ ﺑﻈﺎہر ﻧﻈﺮ نہیں آتا ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﺩکهائی دے وہ بهی اکثر ﺩﻭﺳﺖ ﮐﮯ ﺟﺎمے میں ہوﺗﺎ ﮨﮯ
ﺩﺷﻤﻦ ﺟﺐ ﯾﮧ ﻣﻘﺼﺪ ﺣﺎﺻﻞ ﮐرنے میں کامیابی حاصل کرلیتا ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ کهل کر ﺑﺮﺍﮦ ﺭﺍﺳﺖ ﺍﺱ ملک پر ﭘﻭﺭﯼ ﺷﺪﺕ سے حملہ ﺁﻭﺭ ﮨﻭﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ
چونکہ ﻓﻮﺝ ﺍﻭﺭ ﻋﻮﺍﻡ ایک دوسرے سے کٹے ہوئے ہوتے ہیں تو ﻓﻮﺝ ﮐﻭ ﻋﻮﺍﻡ سے ﻃﺎﻗﺖ نہیں ملتی ﺍﻭﺭ ﻋﻮﺍﻡ بهی شکوﮎ، ﺑﺪگمانیوں اور آپس میں نفرتوں سے بهرﮮ ﮨﻭﮐﺭ کسی ﺟﺬبے ﺍﻭﺭ ﻧﻈﺮﯾﮯ ﮐﯽ بنیاد ﭘﺭ ﻣﺰﺍحمت کرنے سے ﻣﻌﺬﻭﺭ ہوجاتے ﮨﯿﮟ اور یوں وہ ملک ﺩﺷﻤﻦ کیلئے ﺍﯾﮏ ترنوالہ ﺛﺎﺑﺖ ﮨﻭﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ
ﺳﻮﺷﻞ میڈیا ففت جنریشن ﻭﺍﺭ فیر کا ایک انتہائی مہلک اور اہم ہتهیار ﮨﮯ-
ﺍﺱ ﮐﯽ خاموشی ٹینکوں ﺍﻭﺭ جیٹ جہازوں ﮐﯽ گن گرج سے زیادہ تباہ کن ہے- پروپیگنڈے کے اس ہتهیار سے 'زخمی' ہونے والوں کو زخموں کا احساس بهی نہیں ہوتا اور یوں خون بہہ بہہ کر لاغر ہوکر گر جاتے ہیں اور اٹهنے کی سکت بهی نہیں رکهتے
ﯾﮧ جنگ پاکستاﻥ کیخلاﻑ بهی لانچ کی جاچکی ﮨﮯ-
ﺁﭖ ﺩیکهتے ﮨﯿﮟ ﮐﮧ کس ﻃﺮﺡ ﻧﻈﺮﯾﮧ پاکستان ﺍﻭﺭ ہمارے ﺩﻭﺳﺮﮮ اسلامی ﻋﻘﺎﺋﺪ ﮐﻭ ﻓﺮﺳﻮﺩﮦ ٹهہرانے کیلئے کوششیں ہو ﺭﮨﯽ ﮨﯿﮟ، کس طرح قوم پرستی اور فرقہ واریت کی آگ لگانے کی سازشیں کی جاتی ہیں اور کیسے افواج پاکستان کیخلاف بیرونی اور اندرونی دشمنوں کی طرف سے مہم چلائی جاتی ہے
پاکستان میں ﺳﻮﺷﻞ میڈیا پر ﻣﻮﺟﻮﺩ ایسے لوگ بهی ہیں ﺟﻮ اپنے ٹوٹے پهوٹے ﻣﻮﺑﺎﺋﻠﻮﮞ اور کی بورڈز سے ﺩﻓﺎﻉ ﻭﻃﻦ کی جنگ لڑ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺩﺷﻤﻦ ﮐﮯ ﺩﺍﻧﺖ ﮐﭩﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﺮ ﭘﮭﭩﮯ کر ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ- دشمن کے حملے روک رہے اور ان پر نشانہ لے لے کر گولے بهی برسا رہے ہیں
ﺍیسے سپاہیوں ﮐﻭ اگر ریاستی سرپرستی میں لے کر ﺍﻥ ﮐﮯ جذبے اور مہارت کو منظم انداز میں استعمال کیا جائے تو 5th جنریشن ﻭﺍﺭ کے آغاز میں ہی اس محاذ پر دشمن کی وہ شکست یقینی ہے جو ان کو پانچ نسلوں تک بهی یاد ہوگی
تحریر: میر محسن الدین

No comments:
Post a Comment